ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جہاں معمولی رنجشوں اور بد گمانیوں کو دور کرنے کی بجائے قبریں بنانے کو ترجیح دی جاتی ہے. محبتوں کی قبریں, احساس کی قبریں, تعلقات کی قبریں, رواداری و اخوت کی قبریں, خوابوں خیالوں اور حوالوں کی قبریں, قبروں کے اوپر, نیچے, اردگرد ہر جگہ قبریں ہی قبریں, ہماری قبریں جنکے گورکن بھی ہم خود ہوتے ہیں اور ان پہ فاتحہ خوانی بھی خود ہی کرتے ہیں. ✍🏻مصباح چوہدری