Posts

Showing posts from May, 2020

مثبت سوچ بہترین تبدیلی ہے

ہمارے ہاں اکثر بدعنوانی, اقربا پروری, غنڈہ گردی, جہالت اور گمراہی کا رونا رویا جاتا ہے اداروں کے خلاف باتیں کی جاتیں ہیں. نوکرِ شاہی کو القابات سے نوازا جاتاہے. مگر کبھی غور کیا ہے.کہ بیوروکریٹ پیدائشی افسر شاہی نہیں ہیں, پولیس والا پیدائشی کرپٹ نہیں. سیاستدان بچپن سے مفاد پرست نہیں اور فوجی افسران اوائل عمری سے حکم چلانے والے نہیں ہوتے ہیں. اگر محکمے کے لوگوں میں خرابیاں ہیں جناب تو محکمے کا قصور نہیں آپکی تربیت کا دوش ہے. باپ ملازم ماں ملازم اور بچے آیا کے سپرد. سکول جاو, نمبر اچھے آنے چاہیں, تمھیں سب سے خوبصورت دکھنا ہے, تم نے یہ کر کے دکھانا ہے. تمھارے مقاصد یہ ہیں. بلا بلا بلا.  جناب آپ نے اسکی تربیت کسی دوڑ کے لیے کی ہے. مالیاتی رتبے کی دوڑ, دوسروں کو نیچا دکھانے کی دوڑ اور تمام تمغات اپنے نام کرنے کی دوڑ. اصل میں آپ نے اسکو انسان نہیں بنایا گھوڑا بنایا ہے. اور گھوڑا سر پٹ بھاگتا ہے کسی احساس کے بغیر. پھر کرسی پہ بیٹھتے ہی کرسی میں کونسی جادوئی طاقتیں ہیں جو اسکو انسان بنا دیں گی؟ ماں باپ نے کم وبیش 25 سال میں جانور بنا دیا اور پھر رہتی کسر شریکِ حیات نامی سدھارنے والے نے ناک می

تیری رضا چاہیے

اے اللہ میں تھک گئی ہوں اب مجھ سے نہیں ہوتا. کیا ایسا ممکن نہیں کہ میرے سجدے ہر ڈر ہر ضرورت سے ماوری ہوں؟ میری غیرت یہ گوارہ نہیں کرتی کہ پیشانی میں اسم عظیم کندہ کیےکسی ضرورت کے تحت خود کو سجدہ ریز کر لوں. توں اپنی جنت اپنے پاس رکھ لے اپنا جہنم بھی سمیٹے رکھ. کہ جنت کی رونقیں اب میری توجہ اپنی طرف مبذول نہیں کر پاتیں. اب جہنم کی آگ کا خوف مجھے عبادت کی طرف گامزن نہیں کرتا. کہ اب مجھ سے تجارت نہیں ہوتی مجھے سود میں ملے تیرے باغات جنت نہیں چاہیں. کیا یہ ممکن نہیں کہ میں اپنی پیشانی بس اس لیے تیری بارگاہ میں رکھوں کہ توں میرا مالک ہے. میرے سجدے بس تجھے شایاں ہیں میرا سر اور اس میں رکھی تیری صفات بس اس لیے تیرے سامنے ہیں کہ دیکھ میرے پاس تیری ننانوے صفات کی امانت ہے اور میں نے شرک نہیں کیا اس امانت میں خیانت نہیں کی. میں نے کسی ضرورت, کسی ڈر, کسی لالچ یا کسی حرص کے پیش نظر کبھی پیشانی نہیں جھکائی. میرا رشتہ تجھ سے تیرے خلیفہ کا ہے. میرے مالک میں جانتی ہوں کہ توں مان رکھنے والا ہے میری باتوں کا مان رکھ لے.میری چاہتیں اپنے نام کر لے. میری اذیتوں کا اختتام کر. کہ مجھ سے اب بت تخلیق نہیں ہو

لفظوں کے بھی دل ہوتے ہیں

لفظوں کے بھی دل ہوتے ہیں فقروں میں بھی انا ہوتی ہے. تبھی تو جب یہ وحی کی صورت ذہن کے دریچوں میں اترتے ہیں تبھی انکو احساس میں پرو کر زینتِ ورق نہ کیا جائے تو یہ روٹھ جاتے ہیں.اور ایک بار اگر یہ منہ موڑ لیں تو پھر بار بار بلانے پر بھی نہیں آتے. مصباح چوہدری