فل سٹاپ
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے ہم انسان نہیں ہیں کیونکہ انسان تو آذاد ہوتا ہے. اپنی رائے میں اپنی بات میں یہاں تک کے اپنی سوچ میں بھی, مگر نہ ہماری رائے اپنی نہ بات اپنی اور نہ ہی سوچ. انسانوں کی طرح ہمارے پاس جذبات اور احساسات کی دولت بھی نہیں ہے. شاید محبتوں چاہتوں عقیدتوں احساس اور ندامت سے ماوری ہم لوگ بس گوشت کے ٹکڑے ہیں جنہیں ہڈیوں کا فریم بنا کر اسکے ساتھ لٹکا دیا گیا ہے. تبھی تو ہر کوئی اپنی بھوک کے عوض گوشت کا ٹکڑا خریدنا چاہتا اور بیچنے والے منہ پہ میک اپ کا لیپ لگا کر اور اچھی پوشاک میں ڈھانپ کر بیچنا چاہتے ہیں. نہ خریدنے والے کے لیے ہماری کوئی اہمیت اور نہ بیچنے والے کے لیے کوئی وقعت.پتہ نہیں ہم کیوں ہیں صرف دکھاوے کے لیے؟ یا کوئی بوجھ جو اتارنے کے لیے ہو. اپنی ناقدری دیکھنا کتنا مشکل ہے لمحہ لمحہ انسان موت کو گلے لگاتا ہے مگر نہ موت آتی ہے نہ زندگی ملتی ہے. شاید یہ سزا ہو. حاصل کی ناقدری کی. کیونکہ حاصل کی ناقدری کرتے ہوئے ہم جان ہی نہیں پاتے کہ لاحاصل تو ہمیشہ لا ہی رہتا ہے. اور پھر یہ لا زندگی کے آگے لگ جاتا ہے ہر خوشی ہر سکھ اور ہر سکون کے آگے لگے فل سٹاپ کی طرح.
مصباح چوہدری
مصباح چوہدری
Comments
Post a Comment