چنگڑ پنا
ہم تھک جاتے ہیں ہمیشہ سگھڑ, اچھے, سنجیدہ اور سمجھدار بن کے. مگر ہماری اچھا بننے کی چاہ ہمیں ان پردوں سے نکلنے ہی نہیں دیتی. اور زندگی کے بہت سارے رنگ ان پردوں کی وجہ سے ماند پڑھ جاتے ہیں. کبھی سوچا ہے کہ ہم ایک جیسے حالات میں نہیں رہ سکتے ایک ہی سوچ کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتے..کیوں؟؟؟ کیونکہ ہم میں خیر اور شر کا بیج ہے ہم تضادات کا مجموعہ ہیں اسلیے ایک سے نہیں رہ سکتے.نیکی کے ساتھ بہکنے پہ بھی مجبور ہیں اور یہ مجبوری ازل سے ہے اور تا ابد رہے گی. سنجیدگی عقلمندی اور دانائی کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی خود کو آذاد بھی چھوڑنا چاہیے. تھوڑی بونگیاں مارنی چاہیں تھوڑی شرارتیں تھوڑے مذاق کہ یہ بھی زندگی کا حصہ ہیں. اس اچھا اور بہتر بننے کے عمل نے ہماری زندگیوں سے مزاح کا عنصر تقریباً ختم کر دیا ہے ہمارے اندر کا معصوم بچہ دم گھٹنے سے مر رہا ہے. اسکو آکسیجن دیں. ورنہ وہ مر گیا تو معصومیت جاتی رہے گی اکھڑ پن اور کھڑوسیت کا ڈیرہ ہو گا پھر ہر کوئی مفاد پرست بن جائے گا خود غرضی نفاق کا ایسا بیج بوئے گی کہ بھائی چارے کی ساری فضا زہر آلود ہو جائے گی. اپنے اندر کو زندہ رکھیں مان لیں خود کو, قبول کر لیں جیسے ہیں ویسے ای رہیں. کہ اس نفسا نفسی میں ہمارا اندر اور اس میں بسا وہ معصوم بچہ بہت بڑا سہارا ہے. اور یہ سہارا ہی محبتوں کے تحفے بانٹ سکتا ہے. چہروں پہ مسکراہٹیں بکھیر سکتا ہے اور زندگی کو خوبصورت بنا سکتا ہے.
بونگیاں ماریں.. بھانڈ کریں.. سچی میں.. چنگڑ بننے کے چکر میں خود سے دور نہ ہوں😉
✍🏻مصباح چوہدری
بونگیاں ماریں.. بھانڈ کریں.. سچی میں.. چنگڑ بننے کے چکر میں خود سے دور نہ ہوں😉
✍🏻مصباح چوہدری
Comments
Post a Comment