ہم لڑکیاں

ہم لڑکیاں بھی کتی عجیب ہوتی ہیں باپ ذرا سا غصہ کر دے بھائی ذرا سا ناراض ہو جائیں گھر میں تھوڑی سی چخ چخ شروع ہو جائے تو کانپنے لگتیں ہیں آنکھوں سے آنسو یوں بہتے کہ بس اب کبھی رکیں گے نہیں. مگر جب کسی نامحرم سے بات کرتیں ہیں اسے دل میں بساتی ہیں تو ہمارے دل نہیں کانپتے. اس سے ملنے جانے پہ قدم نہیں ڈگمگاتے محبت کے نام پہ نامحرم کے ساتھ محرم والے تعلق بناتے ہماری روح نہیں لرزتی. ہم بڑے آرام سے باپ بھائی بہن ماں سب کی طرف سے ڈھائے جانے مظالم کے قصے کسی غیر کے شانے سر ٹکائے کہتی جاتی اور ہماری زبان میں لکنت تک نہیں آتی. اپنے تن من کے سارے زخموں پہ کسی کی محبت کا مرہم لگائے ہم بڑی شان سے چلتی ہیں. کبھی دھیان ہی نہیں دیتیں کہ یہ ایسا مرہم جو وقتی زخم مندمل ہونے کا ذریعہ لگتا ہے مگر حقیقت میں اسکے جال تلے کئی نئے زخم بن رہے ہوتے ہیں اور ہمیں ادراک تب ہوتا ہے جب یہ ناسور بن جاتے ہیں. اور پھر کردار کی پاکیزگی چہرے کی معصومیت زندگی کا سکون رشتوں کا مان چاہتوں کا بھرم سب ختم ہوجاتا ہے. زخمی روح گھائل جذبے ساری زندگی رستے رہتے ہیں اور ندامت کے کوڑے کبھی انکو بھرنے نہیں دیتے.
مصباح چوہدری

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار