لمحوں کے قیدی لوگ

ہم سب ایسے وقت سے گزرتے ہیں جہاں ہر طرف اندھیرا ہوتا ہے روشنی کی کوئی مدھم سی کرن بھی دکھائی نہیں دیتی.ایسی کیفیت جہاں سوچ الفاظ, خیالات, جذبات, احساسات سب ساکت ہوجاتے ہیں تھکاوٹ سے جسم چور اور پاوں شل ہوتے ہیں.ہماری نظروں کے سامنے زمانہ چل رہا ہوتا ہے مگر ہم کسی بےیقین لمحے میں مقید ہوجاتے ہیں. ہماری آوازیں چیخیں سسکیاں سب حلق میں دم توڑ دیتی ہیں اور بنجر آنکھوں سے آنسو قطار در قطار رخساروں سے گردن تک لڑھکتے پھرتے ہیں. کچھ لوگ اسکو مایوسی کہتے ہیں کیونکہ اس میں آس و امید کا دامن پہنچ سے دور ہوتا ہے صرف یقین ہوتا ہے تو اس بات کا بس اب کچھ اچھا نہیں ہو سکتا. کچھ لوگ اسی گرادب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں. جبکہ کچھ لوگوں پہ پھر سےرحمتیں برستی ہیں اور وہ اندھیری رات کے بعد روشن سحر دیکھتے ہیں. ایسی روشن کی جس سے آنکھیں نہیں چندھیاتی نہ دل اکتاتا ہے.
مصباح چوہدری

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار