محبتوں کا آسیب

دنیا میں سب سے بھاری بوجھ محبتوں کا ہوتا ہے. جسکو اٹھانا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی. بہت سے خواب بہت سی خواہشیں اسکے نیچے دب کے دم توڑ جاتی ہیں. انسان لمحہ لمحہ ٹوٹتا ہے بکھرتا ہے اور پھر خود ہی خود سمٹتا ہے. عجیب ہے ناں لوگ محبت کو زندگی سمجھتے ہیں مگر حقیقت میں یہ موت ہے اپنے آپ کی موت اپنی خواہش اپنی چاہ اپنی انا کی موت. انسان تھک جاتا ہے روز روز مرنے سے. اپنی سانس جب کسی اور کی آکسیجن سے جڑ جاتی ہے اور اپنے دل کی دھڑکن کسی اور کے دل سے تو بےبسی یوں گھنگھرو باندھ دھڑکنوں کے شور پہ رقص کرتی ہے جیسے کوئی وارث کسی بھاگ بھری کے لیے انگاروں پہ زندگی کی جنگ لڑ رہا ہو بلھا ننگے پاوں کسی عنایت کی عنایت کے لیے ناچ رہا ہو. یا کوئی سسی کسی پنوں کے لیے تھلوں کی تپتی ریت میں رُل رہی ہو.پھر اپنا آپ اجڑے دیار سا لگتا ہے.جہاں محبتوں اور عقیدتوں کا آسیب ہو ایسا آسیب کہ جس میں آپ کا اپنا جسم خود اپنے لیے سرائے ہو. وہ سرائے جہاں رکا تو جا سکتا ہے مگر رہا نہیں جا سکتا.......
مصباح چوہدری


Comments

  1. جب تک محبت ہو وہ بوجھ نہیں ہوتی اس کے باسی ہونے کے بعد بوجھ ہی بوجھ

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار