کرونا اور ہم
پچھلے کچھ دن سے ہر طرف کرونا کے سبب پوری دنیا کے لاک ڈاون ہونے کا شور سنائی دے رہا ہے فیسبک وٹس ایپ انسٹا پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا ہر کوئی پورے زور و شور سے احتیاطی تدابیر کی تبلیغ کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے. کچھ تو احتیاط کی ڈگڈگی بجا کر بڑے اہتمام سے اپنے ٹوٹکوں کا منجن بھی بیچ رہے ہیں.سکول کالج یونیورسٹیز شادی ہال سب بند ہوگئے جو کہ بچاو کا بہت اچھا عمل ہے تاکہ بیماری نہ پھیلے.. میں بہت خوش تھی کہ اب تو کرونا کا باپ بھی یہاں نہیں پھیل سکتا.. اسی خوشی میں ذرا بارش کو انجوائے کر لیا فرج سے ٹھنڈا دودھ نکالا سٹرابری کا ملک شیک بنایا اور بڑے پیار سے بارش کی بوندوں میں بھیگتے گھونٹ گھونٹ ملک شیک کا چسکا کیا..مگر نگوڑے بخار نے دھر لیا گلا بھی خراب ہو گیا..تو سوچا دوائی لے آوں.. مگر ویران بازاروں کا سوچ کے کلیجہ منہ کو آنے لگا..دوائی لانے کے لیے جیسے ہی گھر سے باہر قدم نکالا دس پندرہ بچے گلی میں کرکٹ کھیلتے دکھائی دیے.. ہاتھوں میں قلفیاں اور برف کے گولے پکڑے دوسرے ہاتھ سے گیند پکڑنے کی کوششوں میں سرگرم.. میں نے سوچا بچے ہیں چلو کوئی بات نہیں پاوں ننگے ہیں تو کیا ہوا اپنی ہی گلی ہے. نہیں بھی ماسک پہنا تو کیا اب چیزیں بھی تو کھانی ہیں ناں.. بازار میں داخل ہوتے ہی پتہ چلا کہ سکول و کالج تو سڑکوں پہ کھلے ہیں.. ہر طرف لوگوں ہجوم نہ چہروں پہ کرونا کا خوف نہ کوئی ماسک.. کھنگارتے ریشا تھوکتے.. چھینکتے ہوئے ہوا میں پانی کے ذرات کو بکھیرتے لوگ اپنی ہی مستی میں مگن.. سوچا یہاں تک آئی ہوں تو بابا جی سے بھی دعا سلام کر لوں کہیں گے گولڈ میڈل کیا مل گیا ملنے سے ہی گئی.. دل میں یہ بھی تھا کہ بابا فرید جی آج اکیلے ہونگے تو ذرا گپ شپ بھی زیادہ کر لوں گی مگر وہاں پہنچی تو جانا کہ وہاں تو لوگوں کا تانتا بندھا ہوا.. قوالیاں ہو رہیں ہیں ہر کوئی اپنی لو میں لگا ہوا..سکول کالج اور یونیورسٹی سٹوڈنٹس بڑی تعداد میں وہاں موجود پا کر ایسا لگ رہا تھا جیسے شکریہ ادا کرنے آئے ہوں چھٹیوں کا.. ان سب میں شاید ہی کوئی دو چار لوگ ایسے تھے جنکے چہروں پہ ماسک تھے.باقی سب ننگے منہ ہوا میں موجود ہر شے کو اپنے اندر لیجانے کی جستجو میں لگے ہوئے تھے. فاتحہ کے بعد واپس آئی ڈاکٹر سے میڈیسن لی اور یہ سوچتے گھر پہنچی کہ کیا گلیاں کوچے نانی کا گھر یہ سب ایسی جگہیں ہیں جہاں اکٹھ ہو سکتا ہے وہاں کرونا پہنچنے سے قاصر ہے؟؟؟ اگر حکومت نے ایک اچھا قدم عوام الناس کی بہتری کے لیے اٹھایا ہے تو تھوڑی ذمہ داری ہم پہ بھی ہے کہ ساتھ دیں.. خود کو اور اپنوں کو محفوظ رکھنے کے لیے غیر ضروری باہر نہ نکلیں.. گھر بیٹھ کہ کچھ پڑھ لیں شاید کام آ جائے..
شکریہ
✍🏻مصباح چوہدری
شکریہ
✍🏻مصباح چوہدری
Comments
Post a Comment