فیسبک

فیس بک
یوں تو فیس بک سے میرا تعلق کئی سال پرانا ہے مگر پچھلے کچھ عرصے سے لگتا یہ تعلق ایک رشتے میں بندھتا جا رہا..ایک انتہائی اچھا اور سستا میڈیم جس سےہم نہ صرف اپنی آواز لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں بلکہ دنیا میں ہونے والی سیاسی سماجی اور معاشرتی تبدیلیوں پر نظر رکھتے ہوئے چٹ پٹے تبصرے اور سنجیدہ گفتگو کے مزے بھی لے سکتے ہیں.. جہاں اتنا کچھ اچھا اس سوشل میڈیا ایپ کے ساتھ جڑا ہے وہیں بہت کچھ برا بھی اس کے کھاتے میں ہے. جن میں سر فہرست لوگوں کی کردار کشی کرنا ان پہ کیچڑ اچھالنا اور کسی کی پرسنل زندگی کو سب کے سامنے موضوع بحث لانا بھی شامل ہے. اس کے ساتھ جعلی خبریں پھر بھلے وہ کسی کی موت کی ہوں یا طلاق کی پھیلانے کے لیے بھی فیس بک بیسٹ ہے. کیونکہ یہ سوشل میڈیا چینل پوری دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے تو لوگ سب سے زیاد مس یوز بھی اسی کا کرتے ہیں. عجیب بات ہے کہ اسلحے کی نمائش ہو یا جسم کی, جذبات کی اشتہا بڑھانی ہو یا جسم کی بھوک مٹانا ہو سب کچھ اس ایپ پر دستیاب ہے ہر طرح کی ویڈیوز, پیجز اور گروپس مل جاتے ہیں. اور  یہاں بہت مزے کے لوگ بھی ملتے ہیں جیسا کہ ماں کا شیر خان یہاں مانو بلی ملتا... پائلٹ کی آئی ڈی میں نورا جاج ملتا.. آرزوئے حنا کے روپ میں پھیکا گجر ملتا.. نازو نرگس سے بات کریں تو پتہ چلتا کہ گھر محلے اور شناختی کارڈ پہ وہ افراہیم چوہدری ہے..  نہیں معلوم کہ کونسی مینوفیکچرنگ کمپنی ہے جو جنس یوں بدل دیتی کہ گھر میں بیٹھا چھ فٹ کا ہٹا کٹا مرد فیسبک آن ہوتے ہی نازک پری اور معصوم کلی بن جاتا ہے.. یہ ڈیجیٹل ورلڈ ہے تو سوشل میڈیا کے رشتے بھی بڑے ڈیجیٹل قسم کے ہوتے ہیں ایپ انسٹال کرو تو دے مار ساڑھے چار دھڑا دھڑا دوستوں کی لائن لگ جاتی پھر کئی گھر بنتے کئی گھر اجڑتے اور کئی عزتیں پامال ہوتی. ڈیجیٹل کسنگ ڈیجیٹل سیکس بندہ اتنا ڈیجیٹل ہو جاتا ہے کہ ایک ریموٹ کی سی فیل آنے لگتی ہے باہر کی دنیا سے تعلق اتنا اچھا بن جاتا کہ گھر کے رشتے خراب ہونے لگتے ہیں اور کچھ لوگ تو انتہائی ماہر ہوتے یہ رشتے بنانے میں انکا رشتہ فرینڈ ریکویسٹ قبول کرنے پہ پیدا ہوتا وعدوں دعووں سے ہوتا ہوا شامیں رنگین کرتا اور پھر دل بھرنے پہ بلاک پہ ختم ہوجاتا. نہ کوئی عدت نا کوئی فاتحہ نہ قل نا چالیسواں بات ختم پیسہ ہضم. یہ اور اس جیسے بہت سے شگوفے اس ایپ پہ پھوٹتے رہتے ہیں. ایپ بری نہیں ہے مگر لوگوں کو منٹلی ایموشنلی اور دینی طور پہ مضبوط کیے بغیر انکے ہاتھ میں ایسی کوئی بھی ایپ دینا انجان لابالی نوجوان کے ہاتھ میں لوڈڈ گن دینے سے زیادہ خطرناک ہے.
ذرا سوچیے...
مصباح چوہدری

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار