فرینڈ ریکویسٹ

فرینڈ ریکویسٹ
یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ وہ سب دوست بیٹھے فیسبک پر موجود لڑکیوں کی آئی ڈیز پہ تبصرے کر رہے تھے وہ مسلسل بول تھا یا زرمینہ کی آئی ڈی دیکھی اف کیا پوپٹ بچی ہے تیرا بھائی تو دیکھتے ہی دیوانہ ہو گیا اسکا اور ثمنہ کیا پوز مارتی ہے ایسا لگتا جیسے کوئی ماڈل ہو. میں نے بھی سب کو فرینڈ ریکویسٹ بھیجی ہے مگر سالی حرامزادیوں نے ابھی تک قبول نہیں کی اتنی دیر میں عمران بھی آگیا سب نے دیر سے آنے پہ لعن طعن کی. تو عمران دھیرے سے بولا یارا ڈیٹ پہ گیا تھا.. سب کے منہ کھلے کے کھلے اور تجسس میں آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گیئں. ابے سالو وہ میری فیسبک فرینڈ ہے ناں شیلی اسکے ساتھ گیا تھا کیا مست چیز ہے میری تو شام زنگین کر دی اس نے مگر یار بڑی چالو لڑکی ہے یوں چٹر پٹر جواب دیتی اور آنکھیں گھما گھما کے دیکھتی کہ دل چاہتا بندہ چوم لے. عرفان نے کہا تو چوم لیتے یار تمھاری دسترس میں تھی عاصم بولا بھابھی خوش رکھے گی تجھے عرفان فوراً بولا کونسی بھابھی جو مجھ سے ملنے آگئی بغیر جان پہچان کے وہ خدا معلوم کتنی چالو ہو کس کس سے ملنے جاتی ہو ایسی لڑکیاں گھر بسانے کے لیے نہیں ہوتی بس شغل میلے کے لیے ہوتیں.تبھی سبکو یاد آیا کہ احسن بھی تو آج کسی شوشل میڈیا فرینڈ کے ساتھ ڈنر پہ گیا ہے. تھوڑی ہی دیر میں وہ بھی وارد ہو گیا مگر اسکا چہرہ اترا ہوا تھا سب کے استفسار پہ اس نے بتایا کہ اسکے ساتھ دھوکہ ہوا بظاہر کترینہ کیف نظر آنیوالی تو اندر سے ماسی سکینہ نکلی. ایک ادھیڑ عمر خاتون جس کے بڑے پیلے دانت اندر دھنسی ہوئی آنکھیں کالا رنگ اسکے ہوش اڑانے اور شام خراب کرنے کے لیے کافی تھا سب ہنس رہے تھے مگر حمزہ خاموش تھا کیونکہ وہ اس اذیت کو جانتا تھا اسے یاد تھا کہ جب گل بکولی سے اسکی ملاقات کسی سوشل میڈیا گروپ میں ہی ہوئی تھی دوستی کب محبت میں بدل گئی پتہ ہی نہیں چلا ایک سال گزر گیا بیلنس کروانے سے لیکر شاپنگ کے پیسے بھیجنے تک سب حمزہ پوری ذمہ داری سے نبھا رہا تھا مگر سال بعد جب بھانڈا پھوٹا تو پتہ چلا کہ وہ گل بکولی اصل میں ماسٹر شیدا ہے جسے ماسٹر اسکے اسی گُن کی وجہ سے مانا جاتاہے.. حمزہ اور احسن دونوں کے ساتھ دھوکہ ہوا تھا دونوں کو برینڈڈ آئٹم دکھا کر لنڈے کا مال بھیجا گیا تھا. مگر کیا کر سکتے سوشل میڈیا کی دنیا ہے اس لیے یہاں سب بکتا ہے.فرینڈ ریکویسٹ نہ قبول کرنے والیوں کو گالیاں اور قبول کر بات کرنے والیوں کو طعنے.. رات کافی گہری ہو گئی تھی اس لیے اب محفل برخاست ہو رہی تھی سب دوست گھروں کو جا رہے تھے مگر سوال ابھی باقی تھے.. کہ عورت کو ہی گالی کیوں؟؟ سوشل میڈیا پہ غیر عورت سے بات کرنےوالا مرد تو شریف مگر عورت چالو کیوں؟؟ ڈیٹ پہ جانا غلط مگر گنہگار اور سزا کی مستحق عورت ہی کیوں؟ وہ رشتہ جس میں مرد اور عورت دونوں کے کپڑے اتریں وہاں ننگی صرف عورت ہی کیوں؟؟ یہ اور اس جیسی بہت سی "کیوں" ہیں جنکا جواب اس معاشرے میں نہیں ملتا.. غور کریں...فکر کریں اور ہو سکے تو اپنے گریبانوں میں جھانکیں ..
مصباح چوہدری

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار