پرانی مڈھی

پرانی مڈھی
نہیں معلوم کے اس اڈے کا نام کیا تھا مگر وہاں لوگوں کی گہما گہمی تھی اڈے کی دکانوں سے ذرا پرے لوگوں کے ہجوم سے چند قدم کے فاصلے پر لکڑی کی مڈھی دھند اور نمی سے جیسے سکڑی سہمی اداس بیٹھی تھی اسکی اداسی کا اثر ہر چیز پر نمایاں تھا تبھی تو قہقہے بکھیرتے منچلے بھی اس سے دور کھڑے تھے کہ کہیں اداسی کا رنگ ان بھی نہ چڑھ جائے.. اس سے بات کرنے پہ اسکے دکھ کا اندازہ ہوا اس نے بتایا کہ ابھی چند سال پہلے کی بات ہے وہ ایک تناور درخت تھا زندگی سے بھرپور درخت جو خوراک بنانے کے لیے پانی اور روشنی تو قدرت سے لیتا مگر انسانوں کو آکسیجن فری میں دیتا انکی زمینوں کو مزید زرخیز کرنے کے لیے اپنے پتوں کی کھاد دیتا اور ابن انسان کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے انکی آلودگی کو اپنے اندر سمیٹ لیتاتھا.اس نے بتایا کہ "مجھے وہم تھا کہ میں انسان کے لیے بہت اہم ہوں مگر چند ہی دن بعد میرا اہم ہونے کا وہم ختم ہو گیا میری چھتر چھایہ میں بیٹھنے والا میری چھوڑی گیس سے سانس لینے والا میرے وجود سے تنگ آ گیا لہذا آرا لیے مجھے کاٹنے آ پہنچا میں بہت رویا مگر ابن انسان کو ترس نہ آیا میرا پتا پتا نوچا گیا میری ٹہنی ٹہنی کھینچی گئی مجھے ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا اور پھر اپنے پیٹ کا دوزخ بھرنے کو مجھے کبھی آگ میں جھونکا کبھی اور کبھی آرے سے کاٹا.. سارا درخت دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کا ڈھیر ہو گیا یا محلوں کہ رونق بن گیا.. بس میں بچ گئی اسلیے نہیں کہ مجھ سے پیار تھا صرف اسلیے کہ مجھے کاٹنا دشوار تھا. اب جب جب ضرورت ہوتی ہے کلہاڑا مار کے میرے پڑخچے اڑانے کی کوشش کی جاتی ہے اور جب ضرورت نہ ہو مجھے ایسے ہی پھینک دیا جاتا ہے سرد روتوں میں برستی بارشوں میں مجھے تنہائی کا عذاب سونپ کر سب سے الگ کر دیا جاتا ہے.. میرا دکھ بہت بڑا ہے میں جانتی ہوں مگر میں ابن انسان کے اس روپ سے واقف ہوں وہ بیٹے سے شوہر اور بیٹی سے بہو بنے تو ماں باپ اور ساس سسر کو کسی ناکارہ چیز کی طرح پھینک دیتا ہے جنہوں نے بولنا سکھایا اپنی زبان کی تیزی سے انکے جذبات اور الفاظ کے سر قلم کر دیتا ہے اور محبت بھرے انکے وجود کو نئی محبتوں کے لیے قتل کر دیتا ہے.اسکو زندگی دینے والوں کے سامنے میری کیا اوقات"😢
https://mishthoughts.blogspot.com/?m=1
مصباح چوہدری

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار