کشمیر کے نام

کبھی دیکھا ہے وہ گھونسلہ۔۔
جو بارش کی نظر ہو جائے۔
خوشیاں کا جو مسکن ہو۔
وہ ارمانوں کی قبر ہو جائے۔
وہ جہاں زندگی دن بھر بین کرتی ہو۔
راتوں کی خاموشی جہاں آہیں بھرتی ہو۔
جہاں پر چاند اور سورج بھی سیاہ چادر میں لپٹے ہوں۔
اور خوشیاں ماتمی لباس کی بکل میں پنہاں ہوں۔
جہاں پر پھول اپنی پنکھڑی سپرد خار کرتے ہوں۔
موت کو اپنے گلے کا ہار کرتے ہوں۔
اسی دشت کے صحرا کو بے نظیر کہتے ہیں۔
سنو اے منصفو صحیح سمجھے
اسے کشمیر کہتے ہیں
(مصباح چوہدری)

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار