شام ہجر
شام ہجر بھی گئی صبح وصال بھی گئی
تو جو گیا توفکر عیال بھی گئی
ساقیا! دو گھونٹ کی مار تھا تیرا میخانہ
مے نوش جو گئے جام کی چھلک چھال بھی گئی
جب سے چھینی ہے محبت کی زبان ہم سے
لفظ بھی گئے سارے، ساری سر تال بھی گئی
تم کیوں روتے ہو فقط ڈوپٹے کو؟
یہاں تو بنت حوا کی چال ڈھال بھی گئی
محبت باندھ کے بیٹھی ہے اپنا سازو سامان
مہک گلوں سے چمن کی سرخ شال بھی گئی
تیری ہیبت سے ڈرتے تھے سب جہاں والے
غیرت مومن جو گئی تو حس کمال بھی گئی
سلگتی پلکوں پہ نہیں خوابوں کا دھواں باقی
رات گئی نیند گئی تو اذیت ملال بھی گئی
مصباح چوہدری
تو جو گیا توفکر عیال بھی گئی
ساقیا! دو گھونٹ کی مار تھا تیرا میخانہ
مے نوش جو گئے جام کی چھلک چھال بھی گئی
جب سے چھینی ہے محبت کی زبان ہم سے
لفظ بھی گئے سارے، ساری سر تال بھی گئی
تم کیوں روتے ہو فقط ڈوپٹے کو؟
یہاں تو بنت حوا کی چال ڈھال بھی گئی
محبت باندھ کے بیٹھی ہے اپنا سازو سامان
مہک گلوں سے چمن کی سرخ شال بھی گئی
تیری ہیبت سے ڈرتے تھے سب جہاں والے
غیرت مومن جو گئی تو حس کمال بھی گئی
سلگتی پلکوں پہ نہیں خوابوں کا دھواں باقی
رات گئی نیند گئی تو اذیت ملال بھی گئی
مصباح چوہدری
Comments
Post a Comment