کس منہ سے سالِ نو کی مبارک باد دوں تمکو

کس منہ سے تجھے
سال نو کی مبارک دوں۔
کہ
اس سالِ نو میں نیا کیا ہے؟
وہی ماہِ دسمبر کی
دھند میں لپٹی ہوئی صبحیں
وہی کہر  کی چادرمیں سمٹی
 یخ بستہ سی شامیں ہیں
وہی ویرانے پت جھڑ کے
وہی ہنگامے دہشت کے
وہی بے مروتی و بدگمانی کی
چادر میں لپٹے
کچھ شناسا سے رشتے ہیں
وہی میں ہوں وہی تم ہو
وہی رونا ہے غربت کا
وہی مفلسی کی  بے ربط کہانی ہے
کہ اس سالِ نو میں
نیا کیا ہے؟؟
وہی پرانے قصے ہیں
انہی امیروں کے قبضے میں
خلقِ خدا کے حصے ہیں
ابھی بے حسی او خود غرضی کا دورہ ہے
ابھی سالِ نو کی مبارک رہنے دیتے ہیں
فقط اک کام کرتے ہیں
کہ, آس کے چند جگنو
محبتوں کی وادی میں
وفا کے گلشنوں میں
امن کے نام کرتے ہیں
چلو یہی اک کام کرتے ہیں
ورنہ اس سالِ نو میں
نیا کیا ہے؟؟؟؟
مصباح چوہدری

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار