ہم تھک جاتے ہیں

کبھی کبھی ہم تھک جاتے ہیں بھٹکتے ہوئے.. گناہ کر کر کے.. نفس پرستی سے.. پھر دل چاہتا ہے کہ اے اللہ توں سامنے ہو تیری بارگاہ میں بیٹھ جائیں تجھ سے سب کہہ دیں سب اچھا برا تیرے گوش گزار کر دیں.. اور تجھ سے لڑائی کریں اس سب کے لیے جو توں نے بن مانگے دیا اور اس سب کے لیے بھی جو توں نے مانگنے پہ نہیں دیا... جو توں نے دیا وہ تیری قدرت اور جو نہیں دیا وہ میری ضرورت اور تیری مصلحت.. دل کرتا ہے تجھ سے پوچھیں کہ میرے مالک توں حاکم ہے میرے سجدے تجھی کو جچتے ہیں دیکھ میں صابر ہوں میں شاکر بھی ہوں میری پیشانی میں اسم عظیم ہے اور پھر بھی میں تیرے سامنے سجدہ ریز ہوں تیری بڑائی تسلیم کرتی ہوں تو پھر توں نے وقت کے خدا کیوں بنائے؟؟ میں تھک گئی ہوں میرے مالک اپنی ضرورتوں کے قدموں پہ پیشانی دھر دھر کے اب بس.....  میری اوقات صرف یہی تو نہیں کہ میں ادنی ہوں.. میری اوقات تو یہ بھی ہے کہ میں تیری پہچان ہوں.. میری اوقات تو یہ بھی ہے کہ تیری خدائی اور تیرے محبوب کی بڑائی میری گواہی کی معترف ہے.... پھر میرے حصے میں بے بسی لکھ کے... مجھے نفس کے تابع کر کے.. مجھے مٹی میں مٹی کر کے توں کیوں مجھے میرے مقام سے گرا رہا ہے؟؟ میرے مالک میں تیری خلیفہ ہوں تیری خلافت کا تاج پہنے شیطان کی تھاپ پہ رقص کرنا میرے لیے کتنا کرب ناک ہے کبھی اسکا اندازہ تو کر...... تجھے نیند نہیں آتی مگر مجھ سے جب نیند کھینچ لی جاتی ہے میری نیند سے خالی راتیں مجھے ضمیر کی عدالت میں ہر روز عمر قید سناتی ہیں کبھی اسکو بھی سوچ.. تیری عظمت میرے خون میں ہے مگر جب نفس اس میں شامل ہو جاتا تو دم گھٹتا ہے میرا میں کانٹوں پہ گھسیٹی جاتی ہوں کبھی اس تکلیف کا مداوہ تو کر..
میں تجھ سے کچھ نہیں مانگتی مگر اتنا تو کر کہ میں فقط تیری رہوں......مجھے اتنا تو دے کے تیری محبت کا ہاتھ تھامے میں صراط مستقیم پہ چل سکوں تیرے سامنے سر اٹھا کے اپنے اشرف ہونے کا اقرار کر سکوں.. میں کب کہتی ہوں مجھے خدائی دے مجھے بس اس حالت جنگ سے رہائی دے. آمین
مصباح چوہدری

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان...پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ

I am a d-girl

بچوں کی زندگی میں والدین کا کردار